رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
بعض محدثین کے نزدیک اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ قضا وتقدیر بدلتی تو نہیں ہے ، لیکن اگر بالفرض بدلتی تو دعا سے بدل جاتی، یعنی تقدیر کی پختگی کو بتانا مقصود ہے، نیز دعاکی اہمیت کو ذہن نشین کرانا ہے۔
پہلا خطبہ : بے شک تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، ہم اس کی حمد بجالاتے ہیں، اسی سے مدد مانگتے ہیں اور...
[یا اللہ! میں تجھ سے جنت اور اس کے قریب کرنے والے قول و فعل کا سوال کرتا ہوں ، اور میں تجھ سے جہنم اور اس کے قریب کرنے والے ہر قول و عمل سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔] اور اسی طرح اللہ تعالی سے حسن خاتمہ کی دعا بھی کرے۔
لَيْسَ بِأَمَانِيِّكُمْ وَلَا أَمَانِيِّ أَهْلِ الْكِتَابِ مَنْ يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ وَلَا يَجِدْ لَهُ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا
فلسطینی جدوجہد نے حجت تمام کر دی، مزاحمتی محاذ میدان میں اتر پڑے، سید حسن نصراللہ
ہمارے بارے میں ہم سے رابطہ ہمارا صحافی سائٹ میپ اشتہار
دعا کے فوائد کی وجہ سے اللہ تعالی نے فرض عبادات میں بھی دعا کو فرض website یا مستحب قرار دیا ہے، یہ ہمارے رب کا ہم پر رحم و کرم اور فضل ہے کہ ہم بھی اس پر اسی طرح عمل کرنے کے قابل ہوئے جیسے اللہ تعالی نے ہمیں سکھایا ، اگر اللہ تعالی ہمیں نہ سکھاتا تو ہم خود اس پر عمل نہیں کر سکتے تھے، فرمانِ باری تعالی ہے:
حدیث: جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے، اسے آزمائش میں ڈالتا ہے۔ صفحہ رئیسی
پہلی قسم میں تبدیلی ناممکن ہے دوسری خاص محبوبوں کی دعا سے بدل جاتی ہے اور تیسری عام دعاٶں اور نیک اعمال سے بدلتی رہتی ہے
ماخذ: الاسلام سوال و جواب متعلقہ جوابات اللہ تعالی ہماری دعائیں کیوں نہیں قبول فرماتا؟
تجویز کردہ ترجمہتجویز کردہ ٹیکسٹ(متن)۔ (اختیاری) نسخ النص الحالي
اللہ کیلیے عبادت خالص کرتے ہوئے اللہ کو ہی پکارو چاہے یہ کافروں کیلیے نا گوار ہو۔
یا اللہ! ہمارے ملک کی ہمہ قسم کے نقصانات اور شر سے حفاظت فرما، یا رب العالمین! یا اللہ! ہمیں ہر قسم کے شریر کے شر سے محفوظ فرما، بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے۔